6.4 C
London

پاکستان سپر ليگ کراچي ميں ..واٹسن بلوچ قبيلہ کے سربراہ بن گئے

4 minutes read

پاکستان سپر ليگ کراچي ميں ..واٹسن بلوچ قبيلہ کے سربراہ بن گئے

 
تحرير, ادريس ملک 
پاکستان سپر ليگ کا چوتھا اور فائنل رائونڈ پاکستان ميں  شروع ہو چکا ہے , تمام ٹيميں بشمول غير ملکي کرکڑز کراچي پہنچ چکي ہے , سب کا استقبال روايتي طريقہ سے کيا گيا ,ليکن چودہ سال بعد پاکستان آ نے والے شين واٹسن کي فرنچائز کوئيٹہ گليڈي ايٹر کي جانب سے انہيں بلوچي قبيلے کي روايتي پگڑي پہنا کر انہيں بلوچي سردار بناديا گيا جس ميں وہ بہت خوبصرت لگے اور ان کي يہ تصاوير ان کي بيوي اور ديگر اہلخانہ نے آسٹريليا ميں بيٹھ کر خوب انجوائے کيا, کراچي کنگذ کي اجرک اور پشاور ذلمي کي روايتي پگڑي اور واسکٹ کے ساتھ ساتھ چپلوں کا بھي الگ ہي اندازکرکٹرز کو بہت خوبصورت لگا, ان سارے لوازمات کو کراچي کے شا ئقين کرکٹ اور انتظامات نے چار چاند لگا ديئۓ اور پي ايس ايل کا پاکستان چيپٹر ميلے ميں ڈھل گيا.
پہلے ميچ ميں اسلام آ باد يونائٹڈ نے لاہور قلندرذ کو شکست دے کر پلے آف مرحلے ميں رسائي حاصل کر لي اسلام آ باد نے لاہور قلندرذ کو انچاس رنز سے شکست دي جس ميں کيمرون ڈلپورٹ کي ساٹھ گيندوں پر ايک سو سترہ رنذ کي اننگ کے علاوہ آصف علي کي تيذ ترين ففٹي کے اکيس گيندوں پر پچپن رنذ بحي شامل ہيں. ليکن جو کارنامہ فہيم اشرف نے چحہ وکٹيں حاصل کر کے انجام ديا اس نے ٹيم کي جيت اور پلے آف مرحلے تک رسائي پر مہر ثبت کر دي, اسلام آ باد يونائىٹڈ کيلئۓ اس ميچ کي اہميت کم تحي ليکن لاہور قلندرذ کو مارو يا مر جائے کے فارمولے کے ساتھ کھيلنا تھا جو مر ہي گئ کيونکہ اب لاہور قلندرذ کو کراچي کنگز کي دو لگاتار ہار کا انتظار کرنا ہو گا , جو بظاہر نيشنل کرکٹ سٹيڈئم کراچي ميں ہوم گرائونڈ اور ہوم کرائوڈ کے سامنے نا ممکن نظر آتا ہے .
کراچي ميں کھيلے گئے پي ايس ايل کے ستائيسويں  اہم ترين ميچ ميں گرائونڈ سٹاف اور پچ کے نگران کو خراج پيش نہ کيا جائے تو غلط ہو گا, کيو ريٹر نے شاندار وکٹ , تيز آ ئوٹ فيلڈ بنا کر اپنے تجربہ کار ہونے کا ثبوت ديا جس ميں سونے پر سہاگہ مينجمنٹ کي جانب سے چھوٹي بائونڈري نے ڈالا اورپي ايس ايل کي تاريخ کا سب سے بڑا سکور بنوا ديا, دو سو انتاليس رنذ کا ہدف  دوسري اننگ سے پہلے ہي نا ممکن سا لگ رہا تھا ليکن فخر ذمان کا جارحانہ انداذ قلندرز کے چاہنے والوں کو چار اوورز تک محظوظ کرتا رہا او ر اس کے بعد آغاز سے ہي بارہ کے رن ريٹ سے ہدف کا حصول جو مشکل تھا. دو سے تين وکٹ گرتے ہي  پنددرہ سے بيس کے درميان پہنچ گيا, فہيم اشرف کي شاندار بالنگ نے نہ صرف  اس کے مضبوط اعصاب اور بہترين دماغ کے ما لک ہونے کا ثبوت ديا  سے کھيلنے والے کا ثبوت ديا بلکہ ٹورنامنٹ کي بہرين بالنگ کرتے ہوئے چھ وکٹوں اور انيس وکٹوں کے ساتھ بہترين بالر کے طور پر فضل محمود کيپ کا حقدار بھي بنا ديا
يونا ئٹڈ کي طرف سے کيمرون ڈلپورٹ کي ساٹھ گيندوں پر ايک سو سترہ رنز کي اننگ جس ميں چھہ چھکے اور تيرہ چوکے شامل تھے ,اسے بنانے ميں ايک چانس نے کليدي کردار ادا کيا البتہ والٹن کي اڑتاليس رنذ کي اننگ کے علاوہ آصف علي کے اکيس گيندوں پر پچپن رنز سب کو ياد رہيں گے کيونکہ جس طرح سے آصف علي نے تيزترين ففٹي بنائي اور بلا تفريق تمام قلندرز کي دھلائي کي وہ ہميشہ ياد رکحي جائے گي .شاہين آفريدي پي ايس ايل فور کے ايک ميچ ميں چار اوورذ ميں باسٹھ رنذ کےساتھ سب سے مہنگے بالر ثابت ہو ئے.قلندرز کي جانب سے ہدف کے حصول ميں فخر زمان اور سہيل اختر کے اڑتيس اور پجھتر رنز نے پيش قدمي کي ليکن کار گر ثابت نہ ہو سکي , اتوار کو کراچي کنگز اور کوئيٹہ گليڈي ايٹر کے درميان
کھيلا جائے گا.پچ تو تبديل ہو جائے گي ليکن جوش ولولہ جوں کا توں رہے گا
You can Write on Twitter for @AdreesMalik

For more Interviews and latest News Videos Subscribe on YouTube @CurrentLine

You can Write on Twitter for @AdreesMalik

For more Interviews and latest News Videos Subscribe on YouTube @CurrentLine

Related News

Comments

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

Share News

Latest news

Newsletter

Subscribe to stay updated.