5.4 C
London

جادوگر سپنرکا اختتامی سفر

6 minutes read
 
کا اختتامی سفر  جادوگر سپنر
                                       تحریر : ادریس ملک
سعید اجمل پاکستان کاوہ سپنر ہیں جس کو پوری دنیا جانتی اور مانتی ہے ، سعید اجمل کا تعلق کپڑے کی صنعت سے وابستہ میرے اپنے شہر فیصل آ باد سے ہیں ۔ وہ اپنے خاندان کا کپڑے کے کاروبار میں ہاتھ بٹاتے تھے لیکن انہیں کرکٹ کھیلنے کا بہت شوق تھا اور یہی شوق عمر کے بڑھنے کے ساتھ ساتھ حاوی ہو تا گیا۔ انہوں نے 30 سال کی عمر میں فرسٹ کلاس کرکٹ کھیلنا شروع کی اور 32 سال کی عمر میں ڈیبیو کیا ، پاکستان کو انگلینڈ کے خلاف یادگار پرفارمنس نے ٹیسٹ ایک روزہ ہوم سیریز میں کلین سویپ سے لے کر آ سٹریلیا، نیوزی لینڈ ، جنوبی افریقہ ، بھارت ، ویسٹ انڈیز کے بڑے بڑے  بلے بازوں کو پویلین کی راہ دکھا کر اہم ترین کامیابیوں کو سمیٹنے  میں کلیدی کردار ادا کیا ۔ سعید اجمل نے عالمی ٹی ٹونٹی اور ورلڈ کپ مقابلوں میں اپنے دوسرا سے کرس گیل سے یووراج سنگھ اور اے بی ڈیولیئر سے راس ٹیلر تک ہر بلے باز کو  اپنے دوسرا سے آ ئوٹ کر کے دھاک بٹھائے رکھی ۔ انگلش کائونٹی سے بگ بیش اور جنوبی افریقہ ڈومیسٹک سے انگلش کائونٹی کی جان کہلانے والے سعید اجمل نے انٹر نیشنل کرکٹ سے ریٹائر منٹ لینے کا فیصلہ کر لیا ہے اور پاکستان سپر لیگ کے تیسرے ایڈشن میں بطور بائولنگ کوچ اسلام آ باد یونائیٹد کے ساتھ کام                             کرینگے۔                                                                                       
سری لنکا کے خلاف 2009 میں گال ٹیسٹ سے کرکٹ کے یادگار سفر کا آ غاز کیا اور پہلے ہی ٹیسٹ میں 5 
وکٹیں لے کر دنیا ئے کرکٹ کے پنڈتوں کو اپنی طرف متوجہ کر لیا ، آ ئی سی سی رینکنگ میں دنیا پر پانچ سال تک راج کرنے والے سعیدا جمل کو انتہا کا عروج ملا اور اس عروج میں سے حصہ پاکستان کرکٹ ٹیم کو ٹیسٹ کی نمبر ون ٹیم  اور ٹیسٹ ٹیم کی تاریخ  کے کامیاب ترین کپتان مصباح الحق کو بھی ملا ،کیرئیر میں زیادہ تر عروج پر رہنے والے سعید اجمل 11اگست 2014 میں رپورٹ ہوئے اور یہ میچ بھی گال مین سری لنکا کے خلاف ہی کھیلا جا رہا تھا، کرکٹ پنڈتوں کے خیال میں یہ ان کے کیریئر کے عروج کا اختتام تھا ۔ستمبر 2014 میں آ ئی سی سی کی جانب سے سعیداجمل پر پابندی لگا دی گئی ۔ اور وہ انٹر نیشنل کرکٹ کھیلنے سے محروم ہو گئے ، یاد رہے اس میچ کے رپورٹ ہونے سے صرف ایک مہینہ پہلے انگلینڈ کے  سٹورٹ براڈ نے اجمل کے ایکشن کو غلط قرار دیتے ہوئے چیک کرنے کا کہا تھا جس پر پی سی بی نے انگلش بورڈ سے احتجاج بھی کیا تھا مگر الٹا ایکشن رپورٹ کی صورت میں اسے بھگتنا پڑا، اور جادوگر سپنر جس نے ہر میدان میں بلے بازوں کو تگنی کا ناچ نچا رکھا تھا ان کے چاپنے والے سعید اجمل کی بائولنگ دیکھنے سے محروم کر دیئے گے۔   سعید اجمل جب جب پاکستان کیلئے میدان میں اتریں ان کانام ایک بہترین بائولر کے طور پر لیا گیا اور ہمیشہ مخالف ٹیم کے بلے باز ان کا سامنا کرنے سے کتراتے رہے  ،                                                                        
 
 سعید اجمل نے پہلا ایک روزہ روایتی حریف بھارت کے خلاف 2 جولائی کو کراچی میں ایشیا کپ کے میچ میں کیا انہوں نے 10 اوورز میں 47 رنس دیکر آخری اوورز کے خطرناک ترین بلے باز یوسف پٹھا ن کی قیمتی وکٹ حاصل کی پاکستان نے اس میچ میں یونس خان کی سنچری بدولت 308 رنز کا ہدف 46 ویں اوور میں حاصل کیا بائولنگ ایکشن کی بہتری کیلئے سعید اجمل کو ثقلین مشتاق کی خدمات اس وقت کے چئیرمین شہر یار خان نے خصوصی دل چسپی لیتے ہوئے مہیا کی اور انتھک محنت کے بعد وہ ٹیسٹ پاس کرنے میں کامیاب ہوئے لیکن ایکشن مکمل تبدیل ہو چکا تھا ، بے حد محنتی اور لگن والے سعید اجمل کو تجزیہ کاروں نے غیر متوزن اور اثر نہ رکھنے والا بائولر قرار دیا مگر اس نے ہمت نہ ہاری اور نئے ایکشن کے ساتھ ایک دفعہ میدان میں اترے  
اور بنگلہ دیش کے خلاف تینوں طرز کیلئے ٹیم میں منتخب ہونے مین کامیاب رہے  اور اسی دورہ کے دوران اپنے کیرئیر کا آ خری ٹی ٹونٹی اور آخری ایک روزہ میچ کھیلا ۔سعید اجمل نے بحالی کے بعد بائلونگ ایکشن اور پابندی کے حوالے سے ایک انٹرویو مین آ ئی سی سی کو ہدف تنقید بنایا تو اسی پی سی بی نے جس نے کسی وقت میں ٹی ٹونٹی ٹیم کی کپتانی بھی آ فر کی گئی تھی)  کی جانب سے سزا کے طور پر اسی عظیم کرکٹر کو  نومبر 2015 میں 
سنٹرل کنٹریکٹ سے نکال دیا گیا 
                                                                                                        
 سعید اجمل نے لمبے عرصے تک آ ئی سی سی کی ٹیسٹ ، ایک روزہ اور ٹی ٹونٹی رینکنگ میں راج کیا ، پابندی کے باجود 6 ماہ تک کوئی ان کی پوزیشن کو ہلا نہ سکا ۔
 
سعید اجمل نے
35 ٹیسٹ میچز میں 178 وکٹیں حاصل کر رکھی ہیں جن میں انہیں 9 دفعہ 4 وکٹیں ، 10 مرتبہ 5 وکٹیں اور 4 مرتبہ 10 وکٹیں لینے کا اعزاز حاصل ہیں ، 113 ایک روزہ کھیلنے والے سعیدا جمل نے 184 وکٹیں حاصل کی جس میں 6 مرتبہ 4 وکٹیں اور 2 مرتبہ 5 وکٹیں حاصل کرنے کا  اعزاز حاصل ہیں سعید اجمل نے 64 ٹی ٹونٹی میچز کھیلے          اور 85 وکٹیں حاصل کی انہیں ٹی ٹونٹی میچ میں بھی 4 وکٹیں لینے کا منفرد اعزاز ملا ۔
  سعید اجمل نئے ایکشن کے ساتھ                                                                                                اپریل 2015 میں پی ایس ایل میں واپس آ ئے ایک دفعہ پھر نئے ایکشن کے ساتھ  پرانی تاریخ کو دہراتے ہوئے سعید اجمل نے آ خری اوور میں  اسلام آ باد یونائیٹد کو میچ جتوا کر پھر دنیا کو اپنی طرف متوجہ کروالیا۔ 
 
 جنوبی افریقہ ، کیربین کرکٹ لیگ ، بگ بیش ، ایسیکس، ووریسٹر شائر کی اپنے عروج کے دنوں میں نمائدنگی      کرنے والے سعید اجمل نے بعد ازاں
                                              انگلش کائونٹی میں جولائی 2015 کو 5 وکٹیں لے کر پھر توجہ حاصل کی
 لیکن شائد پاکستان کرکٹ بورڈ انہیں بھولنے کا تہیہ کر چکا ہے، کیا ہی اچھا ہو کہ انہیں بھی مصباح الحق اور شاہد آ فریدی کی طرح لاہور کے قذافی سٹیڈئم میں پاکستان سپر لیگ کے فائنل مرحلے کے دوران یا پھر ویسٹ انڈیز کے خلاف مارچ میں ہونے والی ٹی ٹونٹی سیریز میں شایان شان رخصت کیا جائے تا کہ اس عزت افزائی کو مثال سمجھتے ہوئے دیگر  پاکستانی کرکٹرز اپنے کیرئیر میں بہترین سے بہترین کھیل دکھانے کا عزم ظاہر کرے ۔

Related News

Comments

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

Share News

Latest news

Newsletter

Subscribe to stay updated.